امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں، مجھے جنگیں رکوانا پسند ہے، اب تک 8 جنگیں رکوا چکا ہوں، میں تجارت کے ذریعے جنگیں رکوائیں، ہم جنگیں نہیں تجارت چاہتے ہیں۔
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں 47 ویں آسیان ممالک کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں امن معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں، اب تک 8 جنگیں رکوا چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے جنگیں رکوانا پسند ہے،میں تجارت کے ذریعے جنگیں رکوائیں، ہم جنگیں نہیں تجارت چاہتے ہیں۔
دریں اثنا، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے رہنماؤں نے اتوار کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں ایک جامع جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے۔ ٹرمپ نے جولائی میں مداخلت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جاری پانچ روزہ خونریز سرحدی تنازع کو ختم کرانے میں کردار ادا کیا تھا۔
یہ معاہدہ امریکی صدر کی کوالالمپور آمد کے فوراً بعد آسیان کے سربراہی اجلاس کے موقع پر طے پایا۔
نیا معاہدہ اس جنگ بندی کو مزید مضبوط بناتا ہے جو 3 ماہ قبل اس وقت ہوئی تھی جب ٹرمپ نے دونوں ممالک کے اُس وقت کے رہنماؤں سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں دشمنی ختم کرنے یا واشنگٹن کے ساتھ اپنے تجارتی مذاکرات معطل ہونے کے خطرے سے آگاہ کیا تھا۔
قبل ازیں، امریکی صدر ٹرمپ آسیان سمٹ میں شرکت کیلئے ملائیشیا پہنچے، دارالحکومت کوالالمپور میں ملائیشین وزیراعظم نے ریڈ کارپٹ پر صدر ٹرمپ کا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر امریکی صدر نہایت پرجوش نظر آئے، انہوں نے امریکا اور ملائیشیا کے پرچم لہرائے۔
امریکی نے استقبال کیلئے موجود اسٹاف اور ملائیشن وزیراعظم کے ساتھ روایتی انداز میں رقص کیا، اس دوران امریکی صدر اور ملائیشین وزیراعظم کے درمیان بڑی گرمجوشی دیکھی گئی۔
کوالا لپمور میں 3 روزہ آسیان سمٹ کا آج پہلا روز ہے، اجلاس میں چینی صدر بھی شریک ہوں گے، اس موقع پر غزہ صورتحال۔ میانمار خانہ جنگی سمیت خطے کے دیگر امور پر سوچ بچار کی جائے گی۔

















































