بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے بیان کے مطابق، تنظیم کے زیرِ اہتمام ایک شمولیتی پروگرام کالج آف ٹیکنالوجی، سریاب میں منعقد ہوا، جس میں مصویر بلوچ، صابر حسین بلوچ، فرحان علی بلوچ اور مدثر نعمت بلوچ نے اپنے ساتھیوں سمیت باقاعدہ بی ایس او (پجار) میں شمولیت کا اعلان کیا۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اپنی قومی بقا اور قومی شناخت کا محافظ ہے، اور کسی صورت اپنے قومی سوال پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت بربریت کی انتہا ہے۔ آئے دن نوجوانوں کو اغوا کرکے سالوں تک صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے کہ وہ اپنے قومی مسائل پر خاموش رہیں اور اس بربریت، قومی وسائل کی لوٹ مار اور ظلم کو تسلیم کر لیں۔
لیکن بلوچ عوام اپنے سرزمین اور قومی شناخت پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔
بابل ملک بلوچ نے مزید کہا کہ ریاستی اداروں کا رویہ یزیدیت کی نئی مثال بن چکا ہے۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یونٹ سیکریٹری محبوب بلوچ، ڈپٹی اعجاز بلوچ، پوسٹ گریجویٹ کالج کے یونٹ سیکریٹری سنگت عصمت بلوچ، حاجی حسیب بلوچ، محمد بخش بلوچ، شاکر بلوچ اور جنید بلوچ نے کہا کہ سماج میں مثبت تبدیلی کے لیے نوجوانوں کو جدید علوم سے آراستہ ہو کر تدبر اور سنجیدگی کے ساتھ سیاسی عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔ بلوچستان کی خوشحالی و ترقی کا دار و مدار نوجوانوں کے سیاسی و سماجی کردار سے وابستہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سریاب علم، شعور، آگہی اور قوم دوستی کا گڑھ رہا ہے، اور آج بھی سریاب کے نوجوان قوم دوستی کے جھنڈے تلے متحد ہو کر اپنا تاریخی و سیاسی کردار ادا کر رہے ہیں
















































