بلوچستان ایک ایس ایچ او کی مار ہے تو بلٹ پروف گاڑیاں کیوں۔ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا

57

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کی پاکستانی وزیرِ داخلہ پر تنقید محسن نقوی کا بلوچستان سے متعلق بیانیہ غلط ثابت ہو گیا۔

‏وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا کے لیے فراہم کی گئی بلٹ پروف گاڑیاں بلوچستان حکومت کے حوالے کرنے پر کہا کہ محسن نقوی کا ایک ایس ایچ او کی مار والا بیانیہ غلط ثابت ہو چکا ہے۔

‏ایک صحافی کے سوال پر وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی وزیرِ داخلہ نے ہمیں ناکارہ اور پرانی بلٹ پروف گاڑیاں دیں، جب ہم نے انکار کیا تو وہی گاڑیاں بلوچستان کو دے دی گئیں۔

‏انہوں نے کہا محسن نقوی تو کہتا تھا کہ بلوچستان ایک ایس ایچ او کی مار ہے تو اب وہی بلٹ پروف گاڑیاں انہیں کیوں دے رہا ہے؟ یا تو محسن نقوی اُس وقت جھوٹ بول رہا تھا یا آج۔

‏واضح رہے کہ وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے رواں سال بلوچستان کے دورے کے دوران بلوچ آزادی پسندوں کے بڑھتے حملوں پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچ مسلح گروہ ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، لہٰذا بڑے سیکیورٹی انتظامات کی ضرورت نہیں۔

‏بعد ازاں انہوں نے اپنا بیان واپس لے لیا تھا، تاہم اپوزیشن جماعتوں اور سیاسی حلقوں کی جانب سے ان کے اس بیان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔

‏محسن نقوی کے بیان پر بلوچستان کے سیاسی حلقوں اور صوبائی اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتوں نے کہا تھا کہ آج بلوچستان کی شاہراہیں غیر محفوظ ہیں، وزراء بذریعہ سڑک سفر نہیں کر سکتے اور وزیرِ داخلہ کا بیان حقائق کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔