نصیر آباد: پاکستانی فورسز اور بجلی مین ٹرانسمیشن لائن پر حملے، بی آر جی نے ذمہ داری قبول کرلی

67

بلوچستان کے علاقے نصیر آباد میں پاکستانی فورسز اور بجلی ٹرانسمیشن لائن کو تین مختلف حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

گذشتہ شب نوتال کے قریب پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ کو مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا۔

دریں اثناء چھتر کے قریب نامعلوم افراد نے بجلی کے ٹاوروں کو بارودی مواد نصب کرکے نشانہ بنایا جبکہ آج صبح ربی میں پاکستانی فورسز کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جب وہ گیس پائپ لائن کی کلئرینس میں مصروف تھے۔

ان حملوں کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ ریپبلکن گارڈز (بی آر جی) نے قبول کی ہے۔

بی آر جی کے ترجمان دوستین بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ  نصیر آباد کے علاقے نوتال کے قریب قابض پاکستانی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر بھاری اور جدید ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ اس حملے کے نتیجے میں فورسز کے دو اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ چار شدید زخمی ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دریں اثنا، بی آر جی کے سرمچاروں نے نصیر آباد کے علاقے چھتر میں بلوچستان سے پنجاب جانے والی بجلی کی لائن کے ٹاورز کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے اڑا دیا۔ اس حملے کے نتیجے میں دو ٹاور زمین بوس ہوگئے جبکہ دو کو شدید نقصان پہنچا۔

دوستین بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ تیسرا حملہ نصیر آباد کے علاقے رابی میں اُس وقت کیا گیا جب گیس کی نگرانی پر مامور سیکورٹی فورسز ہلکاروں کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ ایک شدید زخمی ہوا۔

بی آر جی ترجمان نے کہا کہ ہماری تنظیم بی آر جی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور واضح کرتی ہے کہ ایسی کارروائیاں بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گی۔