بھاگ ناڑی شہر پر مکمل کنٹرول، سرکاری دفاتر نشانہ، ایس ایچ او سمیت 6 اہلکار ہلاک، اسلحہ ضبط، ایک سرمچار شہید۔ یو بی اے

213

یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مزار بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یو بی اے کے سرمچاروں نے 27 اکتوبر کے شام 4:30 بجے کے قریب ضلع کچی کے تحصیل بھاگ ناڑی شہر میں ہمارے سرمچاروں نے شہر کے داخلی راستوں پر ناکہ بندی کر کے بڑی تعداد میں شہر میں داخل ہو کر پولیس اسٹیشن، نادرا آفس، لیویز تھانہ، تحصیلدار آفس اور نیشنل بینک پر کارروائی کی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اسٹیشن کے محاصرے کے دوران موجود اہلکاروں کو متعلقہ شناخت اور بلوچ ہونے کی بنیاد پر وارننگ دی گئی، مگر انہوں نے سرمچاروں پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں سرمچاروں نے اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی اور شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں ایس ایچ او لطف علی سمیت تین اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے اسی دوران، سرمچاروں نے لیویز تھانے کا محاصرہ کرتے ہوئے وہاں موجود 11 قیدیوں کو رہا کیا اور لیویز اہلکاروں کے سرکاری اسلحہ ضبط کیے تھانے کی عمارت کو نظر آتش کیا گیا۔ ساتھ ہی سرمچاروں نے نیشنل بینک اور تحصیلدار آفس کو بھی نشانہ بنا کر آگ لگائی۔

ترجمان نے کہا کہ گھنٹوں تک شہر پر کنٹرول قائم رکھنے اور اپنے اہداف میں کامیابی کے بعد، سرمچار شہر سے نکلنے کی تیاری کر رہے تھے کہ شہر کے گرد ایف سی کی بھاری نفری پہنچ گئی۔نتیجتاً، سرمچاروں اور ایف سی کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں ایف سی کے تین اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ جھڑپ کے دوران، شہید سنگت صاحب خان بنگلزئی عرف شوکت نے آخری دفاعی حصار میں اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دشمن کے حملوں کو اپنے سینے پر ٹال کر باقی ساتھیوں کو محفوظ انخلاء کا موقع فراہم کیا۔ اپنی جان کی قربانی دے کر، شہید صاحب خان بنگلزئی نے ساتھیوں کو باحفاظت نکالنے میں کامیابی حاصل کی، جس سے تنظیم کے دیگر سرمچار حفاظت کے ساتھ واپس نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ تنظیم شہید صاحب خان بنگلزئی کی لازوال قربانی، بے مثال بہادری اور عزم کی دلیری پر خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ان کے کارنامے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

ترجمان نے کہا کہ شہید سنگت صاحب خان بنگلزئی، عرف شوکت، نے 2024 میں یونائیٹڈ بلوچ آرمی  میں شمولیت اختیار کی۔ مختصر عرصے میں اپنی غیرمعمولی ذہانت، پختہ جذبے اور عسکری مہارت کی بدولت انہوں نے نمایاں مقام حاصل کیا۔ بطور شہری گوریلا، آپ نے دشمن کی نقل و حرکت کی گہری نگرانی کی، مضبوط اطلاعاتی نیٹ ورک قائم کیا اور زمینی دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔ اپنی آخری سانس تک، انہوں نے اپنے وطن کی حفاظت کے لیے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور لازوال قربانی پیش کی، جس نے اُنہیں شہادت کی عظیم منزل تک پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پولیس اور لیویز اہلکاروں کو سختی سے خبردار کرتے ہیں کہ وہ اپنا رویہ درست کریں اور بلوچ مخالف سرگرمیوں سے باز آئیں ورنہ انہیں براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ہمارے اس طرح کے حملے آزاد بلوچستان کے حصول تک جاری رئینگے۔