کیچ: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں سات افراد جبری طور پر لاپتہ

89

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مختلف علاقوں سے سات افراد کو پاکستانی فورسز کی جانب سے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ مقامی ذرائع اور اہلخانہ کے مطابق یہ واقعات گذشتہ دنوں تربت اور زامران کے علاقوں میں پیش آئیں۔

عینی شاہدین اور رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ صادق ولد نور اللہ، مسلم ولد سخی داد اور کلیم ولد نور اللہ، جو بلیدہ کے رہائشی ہیں، کو اتوار کی شب تربت کے علاقے آبسر سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا۔ ان کے بقول حراست میں لینے کے بعد مذکورہ افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا اور تاحال ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

اسی طرح زامران کے علاقے نیوانو سے مزید چار افراد، مہران ولد شے قلندر، جیئند ولد محمد جان، علی ولد نسرت اور ارشاد ولد رحیم بلوچ کو بھی پاکستانی فورسز نے گزشتہ روز اپنی تحویل میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا۔

اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انہیں حراست میں لیے جانے کے باوجود اب تک مقامی انتظامیہ یا کسی سرکاری ادارے کی جانب سے باضابطہ طور پر گرفتاری ظاہر نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جبری گمشدگیوں کا معاملہ برسوں سے ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا یہ خدشات ظاہر کرتی رہی ہیں کہ متعدد افراد کو پاکستانی فورسز حراست میں لینے کے بعد ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جاتیں۔