کراچی: ایم کیو ایم کے دو سینئر رہنما جبری لاپتہ

78

ایم کیو ایم کے ذرائع کے مطابق، پارٹی رہنما اور سابق رکنِ قومی اسمبلی نثار احمد پنہور اور انور خان ترین کو 16 ستمبر 2025 کو دوپہر کے وقت جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نثار پنہور اس سے قبل چار مرتبہ جبکہ انور خان ترین دو مرتبہ جبری گمشدگی اور بہیمانہ تشدد کا شکار رہ چکے ہیں۔

ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نثار احمد پنہور اور انور خان ترین کی پراسرار گمشدگی انتہائی قابلِ افسوس اور تشویشناک ہے۔ اطلاعات کے مطابق، 16 ستمبر 2025 کو تقریباً دوپہر ڈھائی بجے انور خان ترین نثار احمد پنہور کے گھر پہنچے، جہاں سے وہ دونوں کسی تنظیمی پروگرام میں شرکت کے لیے روانہ ہوئے، لیکن اس کے بعد سے دونوں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

دونوں رہنماؤں کے اہلِ خانہ اور ایم کیو ایم سیکریٹریٹ لندن کی جانب سے ان سے رابطہ کرنے کی متعدد کوششیں کی گئیں، لیکن ان کے موبائل فون مسلسل بند پائے گئے، جس کے باعث رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔

الطاف حسین نے کہا کہ جیسے ہی مجھے اس واقعے کی اطلاع ملی، میں نے نثار پنہور اور انور خان ترین کے اہلِ خانہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں ہدایت دی کہ فوری طور پر 15 پر دونوں رہنماؤں کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائیں۔

اہلِ خانہ نے بعد ازاں 15 پر نثار پنہور اور انور خان ترین کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرا دی۔

مزید برآں، الطاف حسین نے ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی کے وکلاء کو بھی ہدایت دی کہ وہ نثار احمد پنہور اور انور خان ترین کی بازیابی کے لیے فوری قانونی اقدامات کریں۔