ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ساتھیوں کا ریمانڈ مزید 15 روز کے لیے منظور

32

کوئٹہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماؤں کے ریمانڈ میں چھٹی بار توسیع کرتے ہوئے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ان کے چار ساتھیوں کو مزید 15 روز کے لیے پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔

جمعرات کے روز پولیس نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ، گلزادی بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی اور بیبگر بلوچ کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریمانڈ میں توسیع کا فیصلہ سنایا۔

یہ حکم اس سے قبل دی گئی پانچ روزہ ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر جاری کیا گیا، یاد رہے کہ گزشتہ پیشی ہفتہ وار تعطیل کے دن ہوئی تھی جس میں عدالت نے بی وائی سی کی قیادت کو پانچ روز کے لیے پولیس کے حوالے کیا تھا۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمات اور عدالتی کارروائی پہلے سے طے شدہ اسکرپٹ کا حصہ ہیں۔ 

انہوں نے کہا ہمارے خلاف فیصلے پہلے سے لکھے جاتے ہیں عدالتوں کو دباؤ میں لاکر ہمارے مقدمات چلائے جاتے ہیں ایسی عدالتیں آزاد نہیں ہوتیں جہاں حکومتی ادارے فیصلے پہلے ہی طے کر دیتے ہیں ہمیں انصاف کی کوئی توقع نہیں لیکن ہم اپنی جدوجہد کو ہر حال میں جاری رکھیں گے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے مزید کہا کہ ریاست ان کے پرامن سیاسی اور جمہوری کردار کو دبانے کے لیے مقدمات اور جھوٹے الزامات کا سہارا لے رہی ہے لیکن ان کا مقصد عوامی آواز کو خاموش کرنا ہے جو ممکن نہیں ہوگا۔

بی وائی سی کے وکلا نے بھی فیصلے پر سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکلین کو غیر قانونی طور پر طویل ریمانڈ پر رکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا یہ ریمانڈ صرف وقت ضائع کرنے اور ان رہنماؤں کو ذہنی و جسمانی دباؤ میں رکھنے کا ہتھکنڈہ ہے کسی بھی قانونی شق کے تحت مسلسل ریمانڈ کی اس قدر توسیع جائز نہیں عدالتوں کو چاہیے کہ وہ پولیس کی مرضی کے بجائے قانون کے مطابق فیصلے دیں۔

وکلا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کے مؤکلین کے خلاف کوئی واضح شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے جارہے ہیں اس کے باوجود بار بار ریمانڈ میں توسیع دی جا رہی ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کریں گے تاکہ انصاف حاصل کیا جا سکے۔