مند حملے میں قابض فوج کے کیپٹن سمیت 8 اہلکار ہلاک کئے۔ بلوچ لبریشن آرمی

35

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے مند، مستونگ اور نوشکی میں تین مختلف کارروائیوں میں قابض پاکستانی فوج اور اس کی نصب کردہ جاسوس کیمروں کو نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج کیچ کے علاقے مند میں شند کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے 125 ونگ کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا۔ دھماکے میں قابض فوج کے کیپٹن وقار کاکڑ، نائیک جنید، نائیک عصمت، لانس نائیک خان محمد اور سپاہی ظہور احمد سمیت آٹھ اہلکار ہلاک ہوگئے۔

انہوں نے کہاکہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے ہفتے کے روز مستونگ کے علاقے مَرو میں قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ‘کہر’ کے مقام پر پیش قدمی کی کوشش کررہے تھے۔ سرمچاروں نے گھات لگا کر قابض فوج کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں انہیں جانی نقصانات اٹھانے پڑے، جبکہ دیگر اہلکار اپنے ساتھیوں کو چھوڑ کر میدان سے فرار ہوگئے۔

مزید کہاکہ ایک اور کارروائی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعہ کی شب نوشکی شہر میں ڈی سی آفس اور اس کے اطراف میں قابض فوج کی جانب سے نصب جاسوس کیمروں کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔ اس دوران قابض فوج نے کواڈ کاپٹر کا استعمال کیا، جسے سرمچاروں نے مار گرایا۔ اسی وقت لیویز فورس نے سرمچاروں کے سامنے رکاوٹ بننے کی کوشش کی، جس پر سرمچاروں نے جوابی حملہ کرتے ہوئے انہیں بھی نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ لیویز و پولیس فورس کو بلوچ اکثریتی فورس ہونے کے باعث رعایت دی گئی ہے، تاہم اگر یہ فورسز سرمچاروں کے راستے میں رکاوٹ بنیں تو یہ رعایت بھی ختم کردی جائے گی۔

بیان کے آخر میں کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور دشمن پر مزید مہلک حملے کرنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ بلوچ قوم کی آزادی کے حصول تک ہماری مسلح جدوجہد جاری رہے گی اور قابض فوج کو ہر محاذ پر ناکامی اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔