غزہ سٹی پر آئی ڈی ایف کی بمباری سے 50 فلسطینی ہلاک

8

اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی پر قبضے اور کنٹرول کے اپنے منصوبے کے تحت کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔

غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کے حملے کے دوران ہزاروں ریزرو فوجیوں نے آئی ڈی ایف میں باقاعدہ طور پر شمولیت اختیار کر لی ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر پر حملے اور اس پر قبضے کے منصوبہ بندی کے دوران تقریباً 60 ہزار ریزرو فوجی اہلکاروں کو طلب کیا تھا۔

برّی افواج پہلے ہی غزہ کے سب سے بڑے شہری علاقے کے مضافات میں داخل ہو چُکی ہے جس کے بارے میں فوج کا کہنا ہے کہ یہ حماس کا گڑھ رہا ہے۔

یہ شہر اسرائیل کی بھاری فضائی اور توپ خانے کی بمباری کی زد میں بھی آ رہا ہے اور مقامی ہسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب سے اب تک وہاں 50 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چُکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے رہائشیوں کو فوری طور پر نقل مکانی کرنے اور جنوب کی طرف جانے کا حکم دیا ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک اندازے کے مطابق 20 ہزار افراد نقل مکانی کر چُکے ہیں لیکن تقریباً دس لاکھ لوگ اب بھی شہر میں باقی ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عہدیداروں نے متنبہ کیا ہے کہ مکمل حملے کے اثرات نہ صرف شہر بلکہ پورے غزہ کی پٹی کے لئے ’تباہ کن‘ ہوں گے۔

گزشتہ ماہ اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے کہا تھا کہ ’آپریشن گیڈونز رتھس ٹو‘ سے قبل تقریباً 60 ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کیا جانے کا منصوبہ ہے۔‘

منگل کے روز اسرائیلی فوج کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہزاروں ریزرو فوجیوں نے ڈیوٹی پر آنا شروع کر دیا ہے۔