شہید کیپٹن عتیق اور شہید سرمچار شیہک بلوچ کو ان کی عظیم قربانی پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

163

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 16 ستمبر کو کیچ کے علاقہ دشت میں کنچتی کراس کے قریب گھات لگا کر قابض فوج کے قافلے پر حملہ کیا۔ 

ترجمان کے مطابق فوجی قافلہ متعدد فوجی بسوں اور ان کی حفاظت پر مامور تین گاڑیوں پر مشتمل تھا سرمچاروں کے حملے کے نتیجے میں جھڑپ شروع ہوئی جو 45 منٹ تک جاری رہی جس میں دشمن کے  کم از کم 4 اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ 

ترجمان نے کہا ہے کہ اس جھڑپ میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ساتھی سرمچار عتیق عرف کیپٹن میران اور سرمچار شیھک عرف آشوب بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ شہید سرمچار عتیق عرف کیپٹن میران ولد حاصل سکنہ دشت، پٹوک نے بلوچستان کی آزادی کے لیے 2013 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے پلیٹ فارم سے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا۔ 

ابتدا میں آپ شہری محاذ پر سرگرم رہے اور مختلف تنظیمی ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہے بعد ازاں 2014 میں تنظیمی ضروریات کے مطابق آپ کو پہاڑی محاذ پر منتقل کیا گیا جہاں آپ نے اپنی بہادری اور صلاحیتوں سے گراں قدر خدمات انجام دیں، آپ نہ صرف پہاڑی محاذ پر سرگرم رہے بلکہ شہری محاذ پر بھی اپنی تنظیمی وابستگی برقرار رکھتے ہوئے نمایاں کردار ادا کرتے رہے۔

آپ دشت، مند، گوادر، تمپ، بلیدہ اور تربت سمیت مختلف علاقوں میں متعدد تنظیمی کارروائیوں میں شریک رہے، آپ کی خدمات اور قربانیوں کو دیکھتے ہوئے تنظیم نے آپ کو پہلے لیفٹننٹ کے عہدے پر فائز کیا اور بعد ازاں 2020 میں شہید کیپٹن عرفان عرف امداد کی شہادت کے بعد آپ کو کیپٹن کے عہدے پر فائز کیا۔ 

کیپٹن میران نے بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے کئی کامیاب آپریشنز میں حصہ لیا اور اپنے کمانڈ کے تحت دشمن کو کاری ضربیں لگائیں معرکہ کڈان میں آپ نے دشمن کی گولیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور کیمپ کے قریب پہنچ کر ساتھی سرمچاروں کے ہمراہ درجنوں دشمن اہلکاروں کو ہلاک کیا اس کے علاوہ آپ آپریشن بام سمیت سبدان، متسنگ اور براس کی دیگر تمام کارروائیوں اور فوجی کیمپوں پر قبضوں میں بھی پیش پیش رہے اور ہر معرکے میں آپ فرنٹ لائن پر موجود تھے۔

ترجمان نے کہا کہ شہید کیپٹن میران تنظیمی رابطہ کاری میں قائدانہ صلاحیت اور جنگی مہارتوں سے مالا مال سرمچار تھے اپنی شاندار حکمت عملی کے ذریعے انہوں نے کئی ناممکن اور دشوار مشنز کو کامیابی سے مکمل کیا شہید میران کا پارٹی فائنانس کو مستحکم کرنے میں بھی اہم کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کنچتی کراس کی اس جھڑپ میں کیپٹن میران اور سنگت آشوب نے ساتھی سرمچاروں کو محفوظ راستہ فراہم کیا اور خود دشمن کے خلاف آخری دم تک لڑتے رہے اور جدوجہدِ آزادی کی تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ شہید سرمچار شہیک عرف آشوب ولد برکت سکنہ تربت، سرنکن نے بلوچستان کی آزادی کے لیے 2024 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی۔

میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا وطن کی دفاع کے جذبے سے سرشار آپ نے پہاڑی محاذ میں شمولیت  اختیار کیا اور تربیت مکمل کرنے کے بعد علاقائی نیٹ ورک میں اپنی خدمات سرانجام دیں۔ 

آپ نے آپریشن بام کے علاوہ بی ایل ایف اور براس کے کئی اہم کارروائیوں میں حصہ لیا مند، متسنگ میں فوجی چوکی پر قبضے کے دوران شہید آشوب نے نمایاں کردار ادا کیا آپ نے ساتھیوں کے ہمراہ نہ صرف چوکی پر قبضہ کیا اور اسلحہ ضبط کیا بلکہ دشمن پر کاری ضرب بھی لگائیں۔ 

آپ نے مند، تمپ، دشت، گوادر اور تربت کے مختلف علاقوں میں تنظیمی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنی شجاعت، ذمہ داری اور عزم کے باعث ساتھیوں میں خاص مقام حاصل کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے شہید ساتھیوں نے اپنے خون سے یہ پیغام دیا ہے کہ بلوچ قوم غلامی کو قبول نہیں کرے گی اور اپنی آزادی کی جدوجہد کو ہر حال میں جاری رکھتے ہوئے آزادی  گی منزل پر پہنچ ہی دم لے گی۔

ترجمان نے مزید کہا آج یہ شہادتیں ہمارے لیے نہ صرف ایک کڑا امتحان ہیں، بلکہ جذبہ آزادی اور حوصلے کا ایک نیا ذریعہ بھی ہیں شہیدوں کا خون ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ یہ تحریک ہماری ذمہ داری ہے اب ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کے مشن کو آگے بڑھائیں ان کے نظریے کو زندہ رکھیں، اور دشمن کو یہ باور کرائیں کہ ہر شہادت ہماری تحریک کو کمزور نہیں بلکہ اور مضبوط کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دونوں شہید سرمچار ساتھیوں کو خراج عقیدت اور مودبانہ سلام پیش کرتے ہیں۔ ان کی قربانی ہماری تحریک کا سرمایہ ہے، ان کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی وہ جسمانی طور پر ہم سے جدا ہو گئے ہیں لیکن ان کا حوصلہ، ان کی جدوجہد اور ان کی قربانی ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گا۔

ترجمان نے آخر میں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ شہید کپٹن میران اور سنگت آشوب کو ان کے گراں قدر خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یہ عہد کرتی ہے کہ شُہدا کے مشن کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔