سوراب میں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے کو سزائے موت، مستونگ و کیچ میں فوج کو نشانہ بنایا گیا- بی ایل اے

117

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے مستونگ اور کیچ میں قابض پاکستانی فوج کو آئی ای ڈی حملوں میں نشانہ بنایا جبکہ سوراب سے گرفتار فوجی آلہ کار کو سزائے موت دے دی گئی۔

ترجمان نے کہاکہ گذشتہ روز مستونگ کے علاقے دشت میں سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی دھماکے کا نشانہ بنایا جب وہ ریلوے ٹریک کی کلئرینس میں مصروف تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار موقع پر ہلاک اور مزید دو زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہاکہ آج کیچ کے علاقے گورکوپ میں سرمچاروں نے قابض فوج کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین اہلکار ہلاک جبکہ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 17 ستمبر کو سوراب کے علاقے گدر سے فوجی آلہ کار و مخبر اسحاق مینگل ولد خیر جان سکنہ چھڈ، گدر کو اس کے ٹھکانے سے گرفتار کیا اور اسلحہ بھی اپنی تحویل میں لیا۔

مزید کہاکہ تفتیش کے دوران اسحاق مینگل نے انکشاف کیا کہ وہ قابض فوج کے تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ شفیق مینگل کی سرپرستی میں سرگرم تھا اور سوراب میں اختر ولد ٹکری یار محمد مینگل کی سربراہی میں بطور آلہ کار کام کررہا تھا۔ اس نے مزید انکشاف کیا کہ ان کا گروہ سوراب شہر، گدر اور بسیمہ میں قابض فوج کی سہولت کاری میں ملوث رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس نے اعتراف کیا کہ سوراب سے صابر نامی نوجوان کو جبری لاپتہ کرنے میں وہ خود براہِ راست ملوث تھا، اور بسیمہ میں گھروں پر چھاپوں میں بھی ان کا گروہ شریک رہا۔ مزید یہ کہ وہ قابض فوج کے لئے راستوں کی نگرانی، ناکے قائم کرنے اور گاڑیوں سے بھتہ وصول کرنے میں بھی شامل تھا، جو براہِ راست فوجی کیمپ تک پہنچایا جاتا تھا۔

ترجمان نے کہاکہ اسحاق نے یہ بھی بتایا کہ ان کا گروہ قابض فوج کو راشن پہنچانے میں ملوث رہا، اور اس کے عوض فوج نے انہیں چوری و ڈکیتی کی کھلی اجازت دی تھی۔

ان اعترافات کے بعد بلوچ قومی عدالت نے اسحاق مینگل کو قومی غداری کا مرتکب قرار دے کر سزائے موت سنائی جس پر گذشتہ روز عمل درآمد کیا گیا۔

آخر میں کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اعلان کرتی ہے کہ قابض پاکستانی فوج اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔