سریاب واقعہ کنٹرول سے باہر تھا، اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی – ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان

79

سریاب واقعہ :جلسہ ختم کرنے کی 3 بار ہدایت دی، سنجیدہ نہ لیا گیا، دھماکہ کنٹرول سے باہر تھا ،حمزہ شفقات

ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ سریاب واقعہ کنٹرول سے باہر تھا اور اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی جب کہ کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے سے قبل منتظمین کو 3 دفعہ جلسہ ختم کرنے کا کہا تھا لیکن اسے سنجیدہ نہیں لیا گیا۔

کوئٹہ میں پولیس حکام کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان نے کہا کہ خودکش حملہ آور کی عمر 30 سال سے کم تھی تاہم حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی۔

انہوں نے کہا کہ جلسے کے لیے سکیورٹی دی گئی تھی، واقعہ جلسہ گاہ کے اندر ہوتا تو نقصان بہت زیادہ ہوتا، دھماکے کے ذمہ داروں کا تعین کرنا ہماری ذمہ داری ہے، بار بار گزارش کررہے ہیں کہ 6 ستمبر کو اپنی موومنٹ کنٹرول رکھیں۔

حمزہ شفقات نے مزید کہا کہ خودکش حملہ جلسہ گاہ سے 500 کلو میٹر دور ہوا، جلسے کا وقت 3 بجے تھا لیکن واقعہ رات 9 بجے پیش آیا، واقعہ جلسہ ختم ہونے کے 45 منٹ بعد پیش آیا، جلسے کے منتظمین کو 3 بار کہا گیا تھا کہ جلسہ ختم کریں، سکیورٹی صورتحال سے متعلق سیاسی جماعت کو آگاہ کیا تھا، انتظامیہ کی سکیورٹی تھریٹ کو سنجیدہ لینا چاہیے، منتظمین اس کو سنجیدہ لیتے تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ سریاب واقعہ کنٹرول سے باہر تھا، اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی، بی این پی کے جلسے پر 120 پولیس اہلکار تعینات تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 12 ربیع الاول کے موقع پر بھی سکیورٹی تھریٹ الرٹ ہے، آئندہ مغرب کی نماز کے بعد جلسے جلوسوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔