زہری: پاکستان فوج کی آبادی پر بمباری و ڈرون حملے

281
فائل: پاکستانی ڈرون، بولان فوجی آپریشن

دو روز میں زہری کے مختلف علاقوں میں جیٹ طیاروں سے بمباری و ڈرون حملے کیے گئے ہیں۔

بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں پاکستانی فورسز نے گزشتہ دو روز کے دوران آبادی کو بمباری و ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے، جن میں مقامی افراد کو جانی و مالی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق آج زہری تراسانی کے قریب ایک مکان کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ علاقے میں ڈرونز کی پروازیں مسلسل جاری ہیں جس سے خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز زہری کے پہاڑی علاقے میں بھی ایک مکان پر جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی تھی، جس میں جانبحق ہونے والوں میں پندرانی قبیلے کے تین افراد شامل بتائے جاتے ہیں۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے گزشتہ روز کے جیٹ بمبار حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کارروائی میں بلوچ آزادی پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، اور پانچ افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال اگست میں بلوچ مسلح تنظیموں نے زہری کے مختلف علاقوں پر کنٹرول حاصل کیا تھا جس کے بعد سے پاکستانی فورسز کو کئی حملوں کا سامنا رہا جبکہ پاکستانی فورسز نے حالیہ مہینوں میں زہری و گردونواح میں فضائی نگرانی اور ڈرونز کے استعمال میں اضافہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اگست سے اب تک زہری میں کم از کم جیٹ طیاروں کی بمباری اور ڈروں حملوں کے تین کی رپورٹس سامنے آچکی ہیں، تاہم بلوچ آزادی پسند تنظیموں نے پاکستانی فورسز کے دعوؤں کی تاحال تصدیق نہیں کی ہے۔