زہری: پاکستانی فوجی ڈرون حملے میں جانبحق ہونے والوں کی شناخت ہوگئی

115

 گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل زہری میں پاکستانی فوج کے ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کی دو خواتین سمیت تین افراد جانبحق اور بچہ سمیت پانچ زخمی ہوگئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے شب پاکستانی فوج کی جانب سے تراسانی کے قریب ایک گھر کے سامنے موجود مجمع کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر جانبحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔

متاثرہ خاندان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ان کے عزیز سوراب میں فاتحہ خوانی کے بعد گھر واپس جا رہے تھے اور ڈرون حملے کا نشانہ بنے۔

ابتدائی طور پر ڈرون حملے میں پانچ افراد کی جانبحق ہونے کی اطلاع ملی تھی تاہم ابتک تین افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔

زہری پاکستانی فوجی ڈرون حملے میں جانبحق ہونے والوں کی شناخت 40 سالہ بی بی آمنہ زوجہ ثناء اللہ، 41 سالہ لال بی بی زوجہ علی اکبر، اور 30 سالہ محمد حسن ولد محمد یعقوب کے ناموں سے ہوئی ہے۔

زخمیوں میں 45 سالہ ثناء اللہ ولد غلام رسول، علی اکبر ولد عبدالحکیم، 38 سالہ عبدالنبی ولد محمد یعقوب، 4 سالہ عمیر احمد ولد غلام رسول اور 65 سالہ مولا بخش ولد منڈاؤ شامل ہیں۔

پاکستانی فوج نے ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کارروائی انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی جس میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم کے چار ارکان کو ہلاک کیا گیا، تاہم مرنے والوں کے نام اور تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ڈرون حملہ گزشتہ شب تقریباً 8 بجے تراسانی کے قریب کیا گیا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی جبکہ رات گئے سے اب تک زہری اور گردونواح میں ڈرونز کی پروازیں جاری ہیں جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے زہری میں پاکستانی فورسز کا یہ دوسرا حملہ ہے اس سے قبل ایک گھر پر شیلنگ کے نتیجے میں پندرانی قبیلے کے تین افراد جانبحق ہوگئے تھے۔

زہری ڈرون حملے میں زخمیوں کو طبعی امداد کے لئے خضدار منتقل کردیا گیا ہے جبکہ واقعہ میں جانبحق ایک خاتون کی سر ڈرون نے مکمل کچل دیا ہے۔