خضدار، مستونگ انٹرنیٹ بندش برقرار: صارفین شدید پریشان

37

مستونگ میں انٹرنیٹ کی بندش کو دو ماہ مکمل، جبکہ خضدار میں حکومتی ڈیڈلائن ختم ہونے کے باوجود انٹرنیٹ سروس تاحال بحال نہیں ہو سکی۔

گزشتہ روز یکم ستمبر کو مستونگ میں انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر بحال کی گئی جس پر شہریوں نے امید ظاہر کی کہ 31 اگست کے بعد سروس مستقل طور پر بحال کر دی جائے گی۔

تاہم چند گھنٹوں بعد دوبارہ سروس معطل کردی گئی جس سے شہریوں میں مایوسی پھیل گئی۔

انٹرنیٹ کی بندش کے باعث طلبہ و طالبات شدید تعلیمی مسائل کا شکار ہیں وہ نہ صرف آن لائن کلاسز، داخلہ فارم، اسکالرشپ درخواستوں اور تعلیمی مواد تک رسائی سے محروم ہیں بلکہ دیگر ضروری تعلیمی سرگرمیوں میں بھی رکاوٹوں کا سامنا کررہے ہیں۔

اسی طرح عام شہری بھی آن لائن بینکنگ، روزگار کے مواقع، معلوماتی وسائل اور دیگر روزمرہ کے اہم کام انجام دینے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

اس بندش کے باعث نہ صرف تعلیمی بلکہ معاشرتی اور اقتصادی شعبے بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔

شہریوں اور مستونگ اسٹوڈنٹس فورم نے حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کو فوری اور مستقل طور پر بحال کیا جائے تاکہ طلبہ اور شہری بلا رکاوٹ اپنی تعلیمی اور روزمرہ سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔

دوسری جانب خضدار میں بھی انٹرنیٹ بندش جاری ہے صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے تحت انٹرنیٹ سروس اگست کے مہینے تک بند رہنے تھی، مگر ڈیڈلائن مکمل ہونے کے باوجود سروس بحال نہیں کی جا سکی۔

صارفین کے مطابق اگست کے مہینے میں بلوچستان بھر کی طرح خضدار میں بھی موبائل انٹرنیٹ سروس معطل رہی یکم ستمبر کو سروس محض ایک گھنٹے کے لیے بحال ہوئی جس کے بعد دوبارہ بند کر دی گئی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ مختصر بحالی کے دوران خریدے گئے ڈیٹا پیکجز ضائع ہو گئے جس سے انہیں مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بلوچستان حکومت کے ہدایات پر بلوچستان بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی تھی۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اگست کے پورے مہینے میں انٹرنیٹ سروس معطل رہنی تھی تاہم ستمبر کا آغاز ہونے کے باوجود بلوچستان کے متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ تاحال مکمل طور پر بحال نہیں کیا جا سکا ہے۔