جھاؤ، سوراب حملوں میں 6 اہلکار ہلاک، شہرک نگرانی کیمروں کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

21

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یکم ستمبر کو بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے جھاؤ میں دو مختلف مقامات پر قابض پاکستانی فوج کی چوکیوں پر بیک وقت حملہ کرکے ان کو نشانہ بنایا، جس سے دشمن فورسز کا ایک اہلکار ہلاک دو زخمی ہوئے۔

ترجمان کے مطابق پہلے حملے میں جھاؤ ڈولیجی میں موسیٰ کمبی میں قابض فوجی چوکی کو شام 4:00 بجے کے قریب بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا، اسی وقت سرمچاروں نے ڈولیجی میں دشمن فوج کے مرکزی کیمپ پر بھی دو مختلف اطراف سے حملہ کیا اور یہ کارروائی بیس منٹ تک جاری رہا۔ 

ترجمان نے کہا حسب معمول دشمن فوج نے مارٹر اور آر پی جی کے متعدد گولے سول آبادی پر داغے، تاہم سرمچار کاروائی کے بعد بحفاظت وہاں سے نکل گئے۔

میجر گہرام بلوچ کے مطابق 21 اگست کو بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے صبح پانچ بجے کے قریب سوراب کے علاقہ نغاڑ میں کوئٹہ، کراچی شاہراہ پر قابض پاکستانی آرمی کے کانوائے میں شامل ایک ٹرک گاڑی کو آئی ای ڈی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ 

حملے کے نتیجے میں گاڑی میں سوار پانچ اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے جبکہ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

انہوں نے کہا 28 اگست کو رات 11:00بجے کے قریب بی ایل ایف کے سرمچاروں نے تربت کے علاقہ شہرک ہسپتال میں نصب نگرانی کے کیمروں کو نشانہ بنایا جو کہ دشمن فورسز نے عوام کی خلوت اور نجی زندگی میں رازداری کے حقوق کو پامال کرتے ہوئے نصب کیے تھے۔ 

ترجمان نے کہا سرمچاروں نے ان کیمروں کو اس بنیاد پر نشانہ بنایا تاکہ دیہی اور پہاڑی علاقوں سے آنے والے سادہ لوح مریضوں کی پرائیویسی اور وقار کی خلاف ورزی نہ ہو، ایسی حرکتوں اور طرز عمل کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ 

ہم قابض ریاستی اداروں کو میڈیا کے ذریعے متنبہ کرتے ہیں کہ لوگوں کی رازداری اور نجی نقل و حمل کے حقوق کا احترام کیا کریں ورنہ اس طرح کے غیر مہذب حرکات کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہیں۔

میجر گہرام بلوچ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ جھاؤ اور سوراب میں قابض پاکستانی فوج، اور شہرک اسپتال میں نصب سرکاری کیمروں کو نشانہ بنانے اور نقصان پہنچانے کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔