تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فورسز و ملٹری انٹیلی جنس کے چھ اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ بی ایل ایف

0

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے 27 ستمبر کی شام چار بجے کے قریب گلی، بلیدہ میں ایک آئی ای ڈی بم دھماکے میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار دشمن فورسز کے چار اہلکاروں کو نشانہ بنایا جو قابض پاکستانی فوج کے قافلے کا حصہ تھے۔ 

ترجمان کے مطابق دونوں موٹرسائیکلیں دھماکے کی زد میں آئیں اور ان پر سوار 3 اہلکار موقع پر ہی ہلاک جبکہ ایک اہلکار شدید زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت نائیک سعد، سپاہی اسد اور سپاہی اسماعیل کے نام سے ہوئی ہے۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ اسی روز ہی بی ایل ایف کے سرمچاروں نے مشکے کے علاقہ میانی قلات میں قابض پاکستانی فورسز کی چوکی کو دو اطراف سے جدید اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، حملے میں دشمن کے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ 26 ستمبر کو دشت کے علاقے مکسر میں سرمچاروں نے قومی مجرم گلاب ولد جمال سکنہ دشت سورک کو گولی کا نشانہ بناکر ہلاک کردیا، مذکورہ شخص پاکستانی فوج کے انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کا حاضر سروس رکن تھا جسے بلوچ قومی مسئلے پر بہت متحرک رکھا گیا تھا اور آرمی کالج میں طالب علمی کے زمانے میں بلوچ آزادی پسند تنظیموں کے ساتھ روابط پیداکرنے کی تربیت اور ذمہ داری دی گئی تھی۔ 

ترجمان کے مطابق مذکورہ شخص نے چند ماہ قبل بی ایل ایف میں شمولیت اختیار کی تھی جس کی سرمچاروں نے کئی ماہ تک نگرانی کرتے رہے، شبہات درست ثابت ہونے پر اسے حراست میں لے لیا گیا اور پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ وہ گزشتہ چند سالوں سے مختلف سرگرمیوں میں ملوث تھا اور ہر ماہ ملٹری انٹیلی جنس سے باقاعدگی سے تنخواہ وصول کرتا تھا۔

بی ایل ایف ترجمان نے مزید کہا کہ متعلقہ شخص سے تنظیم کو بہت اہم معلومات ملی ہیں اس شخص سے تفتیش میں ملے معلومات کی تصدیق کا عمل مکمل ہوتے ہی اہم اہداف کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

بی ایل ایف نے بیان میں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ گلی، بلیدہ اور مشکے میں قابض پاکستانی فوج پر حملوں اور دشت میں ملٹری انٹیلی جنس کے کارندے کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور میڈیا کے ذریعے دشمن فوج میں شمولیت کے خواہاں ان بلوچ نوجوانوں کو دشمن فورس میں شمولیت سے باز رہنے کی درخواست کرتی ہے جو قابض پاکستانی فوج کی نگرانی میں کالونیل اداروں میں اس غرض سے زیر تعلیم ہیں۔ 

میجر گہرام بلوچ نے آخر میں کہا ہر ایک بلوچ کا یہ قومی فریضہ ہے کہ قابض فوج کا ڈھال بننے اور بلوچ تحریک آزادی کے خلاف استعمال ہونے سے گریز کرے۔