تربت میں پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر اسلحہ و دیگر سامان ضبط کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

136

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 05 ستمبر کی شام سات بجے تربت کے علاقے سری کہن میں منظم گوریلا حکمت عملی کے تحت پولیس اہلکاروں کو گھیرے میں لیا اور انہیں یرغمال بنا کر ان کا اسلحہ، موٹر سائیکلیں اور دیگر فوجی ساز و سامان ضبط کر لیا۔ پولیس اہلکاروں کو بلوچ ہونے کے ناطے تنبیہ کر کے رہا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں کی گوریلا وارفیئر کی ٹیکٹیکل برتری اور آپریشنل صلاحیتوں کا عملی ثبوت ہے۔
پاکستانی فوج اور اس کے زیر انتظام محکمے بلوچ مزاحمتی قوت کے سامنے مکمل طور پر بے بس ہیں، اس لیے فورسز اپنی کمزوری اور ناکامی کو چھپانے کے لیے مقامی پولیس اہلکاروں کو فرنٹ لائن پر تعینات کرتے ہیں تاکہ بلوچ سرمچاروں کی نقل و حرکت کی معلومات اکٹھی کی جا سکیں۔ لیکن حالیہ مہینوں میں بی ایل ایف کے سرمچاروں کی جنگی مہارت نے ریاست کی ہر پالیسی کو ناکام بنایا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور پولیس اہلکاروں کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ سرمچاروں کا تعاقب کرنے اور مقابلہ کرنے سے گریز کریں، کیونکہ ایک ذمہ دار بلوچ تنظیم ہونے کی حیثیت سے ہم نہیں چاہتے کہ ہماری بندوق سے کسی بلوچ کو کوئی نقصان پہنچے۔