لاء کالج تربت کے طلبہ نے طالب علم جیئند لیاقت کی بازیابی کے لیے ریلی نکالی اور احتجاج ریکارڈ کرایا۔
اس دوران ریلی میں طلبہ کی بڑی تعداد شریک ہوئی، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر جیئند بلوچ اور دیگر جبری لاپتہ بلوچ طلبہ کی بازیابی کے مطالبات درج تھے۔
مظاہرین نے جیئند لیاقت کی فوری اور باحفاظت رہائی کا مطالبہ کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے احتجاج میں شریک طلباء کا کہنا تھا کہ جیئند لیاقت کو 25 اگست 2025 کی رات کیچ میں واقع ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کیا گیا، جس کے بعد سے ان کے بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے کہا جیئند ایک محنتی طالب علم ہے، اور اس کی جبری گمشدگی نہ صرف اس کے خاندان بلکہ پورے تعلیمی ماحول پر منفی اثر ڈال رہی ہے۔
مقررین نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا ہر نوجوان کا بنیادی حق ہے، لیکن طلبہ کو اس طرح لاپتہ کرنا تعلیمی اداروں میں خوف کی فضا پیدا کرتا ہے۔
تربت لاء کالج کے طلباء نے اعلان کیا کہ اگر جیئند لیاقت کو فوری طور پر منظرِ عام پر نہ لایا گیا تو احتجاج کو مزید وسعت دی جائے گی۔