امریکی کمپنی یو ایس اسٹریٹجک میٹلز نے پاکستان میں اہم معدنیات کے حوالے سے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن ( ایف ڈبلیو او ) کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
امریکی اسٹریٹجک میٹلز (یو ایس ایس ایم ) کے ایک وفد نے، جس کے ہمراہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے قائم مقام ڈپٹی چیف آف مشن زیک ہارکن رائیڈر بھی تھے، آج وزیرِاعظم ہاؤس میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او ) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو ) پر دستخط کیے۔
مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر نے کہا کہ ’ یہ دستخط امریکا-پاکستان دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کی ایک اور مثال ہیں جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔’
امریکی ریاست میزوری میں قائم یو ایس اسٹریٹجک میٹلز اہم معدنیات کی تیاری اور ری سائیکلنگ پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جنہیں امریکی محکمہ توانائی نے جدید مینوفیکچرنگ اور توانائی کی پیداوار سے متعلق مختلف ٹیکنالوجیز کے لیے ناگزیر قرار دیا ہے۔
ایسے دوطرفہ معاہدوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے نٹالی بیکر نے مزید کہا کہ’ ٹرمپ انتظامیہ نے اس طرح کے معاہدوں کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے کیونکہ اہم معدنی وسائل امریکی سلامتی اور خوشحالی کے لیے نہایت اہم ہیں۔’
انہوں نے مزید کہا کہ’ ہم مستقبل میں امریکی کمپنیوں اور پاکستان میں ان کے شراکت داروں کے درمیان معدنیات اور کان کنی کے شعبے میں مزید معاہدے دیکھنے کے منتظر ہیں۔’
خیال رہے بلوچستان میں سی پیک و دیگر پروجیکٹس کو بلوچ سیاسی و عسکری حلقوں کی جانب سے استحصالی منصوبے قرار دیا جاچکا ہے جس کے ردعمل میں سیاسی حلقوں کی جانب سے اندرون و بیرون ملک مختلف فورمز پر احتجاج کرنا اور بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کی جانب سے سی پیک و دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گوادر پورٹ ، سی پیک، سیندک اور دیگر پراجیکٹس کے باعث بلوچستان میں چائنیز انجینئروں و دیگر اہلکاروں کو خودکش حملوں کی صورت میں شدید نوعیت کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال کراچی میں انتہائی حساس مقام پر سخت سیکورٹی حصار میں چینی انجینئرز و حکام پر بی ایل اے فدائین یونٹ مجید بریگیڈ اور انٹیلجنس ونگ زراب کے کامیاب حملے سے واضح ہوتا ہے کہ تنظیم پورے پاکستان میں کسی بھی مقام پر چین کے مفادات اور منصوبوں پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی سمیت دیگر مسلح تنظیموں کو کی جانب سے بلوچستان میں معدنیات و دیگر منصوبوں کو نشانہ بنانے اور بیرونی سرمایہ کاروں کو ان پروجیکٹس سے رہنے کا تنبیہ کرچکے ہیں۔