اقوام متحدہ ایک ناکام ادارہ ہے – ٹرمپ

74

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت کے لیے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں اس عالمی ادارے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ امن قائم کرنے میں ناکام رہا ہے اور مغربی ممالک پر ’’مہاجرت کے ذریعے حملہ‘‘ کروا رہا ہے۔ ٹرمپ نے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی تشویش کو ’’دنیا کی سب سے بڑی جعل سازی‘‘ قرار دیا۔

ٹرمپ نے کہا،’’اقوام متحدہ کا مقصد ہی کیا ہے؟ یہ صرف سخت جملوں والے خط لکھتے ہیں، لیکن کھوکھلے الفاظ جنگیں ختم نہیں کرتے۔‘‘ انہوں نے یہاں تک شکایت کی کہ ادارے نے انہیں ’’خراب ایسکلیٹر اور خراب ٹیلی پرامپٹر‘‘ دیا۔

انہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے امریکی اتحادیوں پر شدید تنقید کی اور اسے حماس کے ’’خون ریز مظالم کا انعام‘‘ قرار دیا، ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہی امن ممکن ہے۔

یورپی اتحادیوں، چین اور بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر برسنے کے باوجود ٹرمپ نے ماسکو پر نسبتاً نرم لہجہ اپنایا اور صرف یہ کہا کہ امریکہ روس پر ’’مزید پابندیاں‘‘ لگا سکتا ہے۔

ان کا سب سے سخت مؤقف مہاجرت پر تھا، جہاں انہوں نے کہا، ’’کھلی سرحدوں کا ناکام تجربہ ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ آپ کے ممالک تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے لندن کے مسلمان میئر صادق خان پر بھی تنقیدکی۔

ٹرمپ اس اجلاس کے حاشیے پر یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی اور ارجنٹائن کے صدر خاویئر میلی جیسے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔