بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گرفتار رہنماؤں کی رہائی اور جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے مطالبے پر اسلام آباد میں جاری احتجاجی دھرنے کو آج 50 دن مکمل ہوگئے۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں سے آئے مظاہرین، جن میں بزرگ، خواتین اور بچے شامل ہیں سخت موسمی حالات، شدید بارشوں اور جھلسا دینے والی گرمی کے باوجود اپنے دھرنے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں اور پاکستانی میڈیا کی مسلسل خاموشی نے لواحقین کے زخموں کو مزید گہرا کردیا ہے۔
لواحقین نے اعلان کیا ہے کہ دھرنے کے 50 دن مکمل ہونے پر کل 4 ستمبر کو اسلام آباد میں احتجاجی ریلی نکالی جائے گی، اس سلسلے میں آج پاکستانی دارالحکومت کے مختلف علاقوں، بشمول کچہری کے باہر موبلائزیشن اور پمفلٹ تقسیم کیے گئے۔
مظاہرین نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گرفتار رہنماؤں کو فی الفور رہا کیا جائے اور بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بند کرکے لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔
شرکاء نے اسلام آباد میں موجود سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ کل احتجاجی ریلی میں شرکت کرکے لواحقین کی آواز بنیں۔