وزیر امور خارجہ افغانستان نے قطر کے وزیر مملکت برائے وزارت خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل کے قطر پر حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ افغانستان کی عوام اور حکومت قطر کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو اسرائیل کے خلاف متحد، سنجیدہ اور بامعنی موقف اختیار کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے پچھلے منگل کو حماس کی مذاکراتی ٹیم کو قطر کے دوحہ میں فضائی حملے میں نشانہ بنایا۔
قطر کی حکومت نے اس حملے کو اپنی سرزمین اور قومی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ دیگر کئی ممالک اور سلامتی کونسل نے بھی اس حملے کی مذمت کی اور اسے علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف قرار دیا۔
وزارت خارجہ افغانستان کے بیان کے مطابق، مولوی امیرخان متقی، وزیر امور خارجہ افغانستان نے ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفی، وزیر مملکت برائے وزارت خارجہ قطر سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ متقی نے اسرائیل کے قطر پر حملے کی شدید مذمت کی اور یقین دہانی کرائی کہ ملک و ملت افغانستان حساس حالات میں قطر کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
متقی نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران، غزہ میں جاری نسل کشی کے علاوہ، فلسطینی مذاکراتی ٹیم پر دوحہ میں اسرائیلی حملہ، بین الاقوامی قوانین، روایات اور اقدار کی واضح خلاف ورزی اور ہر حد کی خلاف ورزی ہے۔
ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفی، وزیر مملکت برائے وزارت خارجہ قطر نے کہا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب فلسطینی ٹیم وقفۂ جنگ کے منصوبے پر بات کر رہی تھی، جو خود امن اور ثالثی کی کوششوں پر حملے کے مترادف ہے۔
وزارت خارجہ نے لکھا کہ متقی نے زور دیا کہ اسلامی ممالک کو اسرائیل کے خلاف متحد، سنجیدہ اور بامعنی موقف اختیار کرنا چاہیے۔