یمن پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ افراد ہلاک، درجنوں زخ٘می

23

یمن کے شہر صنعا پر اتوار کے روز ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

حوثیوں سے وابستہ المسیرہ ٹی وی نے یمنی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ صنعا میں حزیز پاور سٹیشن اور 60ویں سٹریٹ پر واقع آئل کمپنی پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں چھ شہری ہلاک جبکہ 86 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ سول ڈیفنس اور ریسکیو ٹیمیں اب بھی لاپتہ افراد کی تلاش اور شناخت کر رہی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صنعا پر اسرائیلی فضائی حملے میں صدارتی محل کے علاوہ شہر کے پاور سٹیشن کو بھی تباہ کر دیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا حمایت یافتہ گروپ ’اسرائیل پر اپنے حملوں کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔‘

المسیرہ ٹی وی نے یمنی دارالحکومت کے رہائشیوں کے حوالے سے بتایا کہ فضائی حملوں میں صدارتی کمپلیکس، میزائل اڈوں اور تیل اور پاور پلانٹس کے قریب علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ان میں صدارتی محل کے علاوہ دو پاور سٹیشنز اور ایندھن ذخیرہ کرنے کی جگہ بھی شامل ہے۔

صنعا کے مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر میں واقع صدارتی محل پر پہلے بھی بمباری ہو چکی ہے اور وہ برسوں سے خالی پڑا ہے۔

صنعا میں برسرِ اقفتدار حوثی انصار اللہ گروپ سے وابستہ حکومت کا کہنا ہے کہ یمن کے خلاف اسرائیلی جارحیت گھناؤنے جنگی جرم کے ایک نئے باب کی عکاسی ہے اور یہ حملے یمنی عوام کو غزہ کی حمایت سے روک نہیں پائیں گے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغی نے صنعا پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت کی ہے۔