ہم پاکستان کے قبضے سے پہلے ایک آزاد ریاست کے مالک تھے – ڈاکٹر نسیم بلوچ

35

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے شال میں 11 اگست یومِ تجدیدِ عہد — بلوچستان کی برطانیہ سے آزادی کا دن — کی مناسبت سے منعقدہ پارٹی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قبضے سے پہلے ہم ایک آزاد ریاست کے مالک تھے۔ 27 مارچ 1948 کو پاکستان نے جبری طور پر بلوچ وطن پر قبضہ کیا، اور آج تک ہزاروں بلوچ مرد و خواتین اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے شہید ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں بلوچ پاکستان کی جیلوں میں قید و بند اور غیر انسانی اذیتیں سہہ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ شدید ریاستی جارحیت کے باوجود ہماری قوم انتہائی ثابت قدمی سے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ آزادی کے متوالے بلوچستان پر پاکستان کا قبضہ ختم کر کے رہیں گے، اور ایک روشن صبح بلوچ قوم کا منتظر ہے۔

برطانیہ سے بلوچستان کی آزادی کی 78ویں سالگرہ کے موقع پر بی این ایم شال زون کے ڈپٹی آرگنائزر ماسٹر بلوچ کی صدارت میں اس تنظیمی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز بلوچ قومی ترانے سے ہوا اور شہداء بلوچستان کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

شال زون کے ڈپٹی آرگنائزر نے کہا کہ آج سے 78 سال قبل بلوچستان برطانوی نوآبادیاتی نظام سے آزاد ہوا، لیکن چند ماہ بعد ہماری آزادی ایک نوزائیدہ ریاست نے سلب کر لی۔

انھوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنی آزادی، ثقافت اور رسم و رواج کو قائم رکھتی ہیں، اور اگر آزادی سلب کر لی جائے تو وہ اس کے حصول کی جدوجہد کو اپنے جینے کا مقصد بنا لیتی ہیں۔