گوادر، تربت: جبری گمشدگیوں کے خلاف دھرنا جاری، مزید ایک شخص لاپتہ

76

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے لواحقین اور حق دو تحریک کا ڈپٹی کمشنر گوادر کے دفتر کے سامنے دھرنا جاری ۔

تفصیلات کے مطابق لواحقین اور حق دو تحریک کے زیر اہتمام گوادر سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ افراد کی بحفاظت بازیابی کے لیے گوادر میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے اس وقت احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

دھرنے میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ اور حق دو تحریک کے چیئرمین حسین واڈیلہ اور کارکنان بھی موجود ہیں۔

احتجاجی دھرنے کے مطالبہ میں لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کرانے اور ان کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کیا جائے۔

حق دو تحریک کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز گوادر کے علاقے کلدان میں پاکستانی فورسز نے چھاپہ مار کر تین نوجوانوں وسیم بلوچ ولد لال جان، وحید ولد مراد اور ایک اور شخص کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

دریں اثناء 24 اگست کو تربت سے عثمان مقبول کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے ۔

واضح رہے کہ عثمان مقبول اس سے قبل 2019 میں بھی جبری گمشدگی کا شکار رہ چکے ہیں اور 2021 میں بازیاب ہوئے تھے۔ لواحقین نے ایک بار پھر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ عثمان مقبول کو بازیاب کرایا جائے۔