وزیر اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیوٹمز یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر قاضی عثمان پر کوئٹہ ریلوے اسٹیشن خودکش حملہ اور دیگر حملوں میں سہولت کاری کا الزام عائد کرکے انکی گرفتاری ظاہر کردی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے گرفتار پروفیسر قاضی عثمان کا ایک ریکارڈ شدہ بیان بھی چلایا، جس میں اس نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی سے ماسٹرز اور پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے، اور گریڈ 18 میں بطور لیکچرار تعینات ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے ایک مبینہ خودکش حملہ آور کو گرفتار کیا ہے۔
خیال رہے پروفیسر عثمان قاضی کو 12 اگست کی علی الصبح پاکستانی فورسز اور سی ٹی ڈی اہلکاروں نے کوئٹہ کے علاقے افنان ٹاؤن میں ایک رہائشی مکان پر چھاپہ مار کر ان کے چھوٹے بھائی جبران احمد کے ہمراہ حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
چار روز جبری لاپتہ رہنے کے بعد پروفیسر عثمان قاضی کو کوئٹہ ریلوے اسٹیشن خودکش حملہ سمیت دیگر حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔
واضح رہے اس سے قبل بھی پاکستانی فورسز اور کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ “سی ٹی ڈی” نے مختلف علاقوں سے جبری لاپتہ افراد کو متعدد کیسز اور الزامات میں منظرعام پر لاکر گرفتاری ظاہر کردی ہے، تاہم متعدد افراد بعد ازاں عدالت سے بے گناہ ثابت ہونے پر بازیاب ہوئے ہیں۔