ڈغاری دہرا قتل واقعہ: عدالت نے گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی پولیس درخواست مسترد کردی

45

کوئٹہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈغاری غیرت کے نام پر قتل کیس میں گرفتار قبائلی سردار شیر باز ساتکزئی اور محمد بشیر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کو ٹرائل کورٹ منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

گرفتار ملزمان کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں جج محمد علی مبین نے پولیس کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔

کیس کی منتقلی کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ سیف اللہ ترین کی عدالت نے دونوں ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

یاد رہے کہ یہ کیس کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈغاری میں ایک مرد احسان اللہ اور خاتون بانو بی بی، کے غیرت کے نام پر قتل سے متعلق ہے، واقعے کا مرکزی ملزم جلال خان جو مقتولہ کا بھائی ہے تاحال مفرور ہے۔

واضح رہے کہ ڈغاری میں خاتون اور مرد کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

پولیس کے مطابق واقعہ تھانہ ہنہ اوڑک کی حدود میں عیدالاضحیٰ سے تین روز قبل پیش آیا، ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کیا گیا۔

اس مقدمے میں جرگے کے ذریعے قتل کا حکم دینے کے الزام میں علاقے کے سردار کو دفعہ 302 تعزیراتِ پاکستان اور دیگر دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا جس کی آج جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کردی گئی۔

واقعہ میں سردار کی گرفتاری کے بعد قتل ہونے والے خاتون کی والدہ کی جانب سے سردار کے حق میں بیان دینے کے جرم میں انھیں بھی گرفتار کرلیا گیا تاہم قتل میں ملوث دیگر ملزمان تاحال فرار ہیں۔