چودہ برسوں سے بھائیوں کے واپسی کے منتظر یوسف قلندرانی کو جبری لاپتہ کردیا گیا – سمی دین بلوچ

163

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء سمی دین بلوچ نے کہا ہے کہ میر یوسف قلندرانی کو 17 اگست کو کراچی سے سیکیورٹی فورسز نے جبراً لاپتہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ یوسف قلندرانی کے تین بھائی پہلے ہی2011 سے درجنوں دیگر رشتہ داروں کے ساتھ جبری گمشدگی کا شکار ہیں، اور آج تک یہ معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہیں اور کس حال میں رکھے گئے ہیں۔

سمی دین کا کہنا ہے کہ ریاستی جبر، بلوچ نسل کشی اور جبری گمشدگیوں نے بلوچستان کے کسی گھر کو محفوظ نہیں چھوڑا المیہ یہ ہے کہ جن گھروں نے گزشتہ چودہ برسوں سے اپنے گمشدہ پیاروں کی بازیابی کی راہ تکنے میں زندگیاں گزار دی ہیں، انہیں انصاف نہیں ملتا، بلکہ انہی گھروں کے مزید افراد کو بھی جبری طور پر گمشدہ کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے آخر میں سوال کیا کہ اگر یہ نسل کشی اور استعماریت نہیں ہے، تو پھر اور کیا ہے؟