پولیس نے قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے لواحقین اور مقامی شہریوں پر ہی مقدمہ دائر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 18 جولائی کو ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں پاکستانی فورسز ایف سی کی فائرنگ سے زامیاد گاڑی کا مقامی ڈرائیور شاہ دَر ولد امان اللہ، جانبحق ہو گیا تھا۔
واقعے کے بعد مقامی افراد اور جانبحق نوجوان کے اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے میت کو باب عمر کے مقام پر رکھ کر لندن روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا تھا۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ نوجوان کے قتل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے، تاہم پولیس کی جانب سے فورسز اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، جبکہ اب پولیس نے مظاہرین کے خلاف پولیس اور ایف سی پر حملوں کا مقدمہ درج کرتے ہوئے متعدد افراد کو نامزد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 18 جولائی کو پیش آنے والے واقعے میں پاکستانی فورسز اہلکاروں نے خالی زامیاد گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں شاہ دَر نامی نوجوان موقع پر ہی جانبحق ہو گیا تھا۔
بعد ازاں جانبحق نوجوان کی لاش ایف سی نے اپنی تحویل میں لے لی اور لواحقین کو نعش کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی، جس کے خلاف شہریوں نے احتجاجی دھرنا دیا تھا۔
عینی شاہدین اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز کے مطابق احتجاج کے دوران فورسز کی جانب سے مظاہرین پر ہوائی فائرنگ بھی کی گئی، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی تھی۔