نوشکی: شہداء کی قبروں پر حاضری، چادر کشائی اور پھول نچھاور کیے گئے۔بی وائی سی

27

ضلع نوشکی میں سانحہ بلوچ راجی مچی نوشکی کو ایک سال مکمل ہونے کی مناسبت سے شہداء کی قبروں پر حاضری دی گئی، چادر کشائی اور پھول نچھاور کیے گئے۔

بی وائی سی کے مطابق سانحہ بلوچ راجی مچی 2 اگست 2024 کو پیش آیا، جب بی وائی سی کی جانب سے بلوچ راجی مچی پر ہونے والے غیر قانونی کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی پریس کلب نوشکی سے لے کر اسٹیشن تک نکالی گئی تھی۔ مظاہرین سے خطاب کے دوران آرمی اور ایف سی نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں حمدان بلوچ موقع پر شہید ہو گئے جبکہ فضل بلوچ اور حکمت بلوچ شدید زخمی ہوئے۔ بعد ازاں حکمت بلوچ 13 ستمبر 2024 کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔

بی وائی سی کے مطابق اسی مناسبت سے 2 اگست 2025 کو شام چھ بجے جائے سانحہ (اسٹیشن نوشکی) پر ایک یادگاری تقریب منعقد کی گئی جس میں تمام شہداء کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ ان میں وہ شہداء بھی شامل تھے جو بلوچ راجی مچی تحریک کے دوران مختلف مقامات پر شہید ہوئے جن میں نصیر بلوچ (27 جولائی 2024 کو تلار میں فورسز کی فائرنگ سے شہید) اور اصغر بلوچ (28 جولائی کو گوادر میں فورسز کے سے شہید) شامل ہیں۔

نوشکی اسٹیشن کے مقام پر شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں ان کی تصاویر پر پھول نچھاور کیے گئے اور بی وائی سی کی جانب سے جاری کردہ پمفلٹ کو براہوئی زبان میں آڈیو کی صورت میں اسپیکر پر چلایا گیا۔

اس موقع پر جائے سانحہ پر ایک یادگاری بورڈ بھی نصب کیا گیا جسے شہداء چوک (شہدائے بلوچ راجی مچی چوک) کے نام سے منسوب کیا گیا۔