نوشکی: آئی ای ڈی حملے میں پاکستانی فوج کے میجر سمیت تین اہلکار ہلاک، تین زخمی

56
فائل فوٹو میجر رضوان

بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے گرگینہ، کردگاپ میں منگل کی شب ایک بم دھماکے میں پاکستانی فوج کے میجر سمیت تین اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق، دھماکہ شام 8 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب ایک بلٹ پروف فوجی گاڑی کو سڑک کنارے نصب دیسی ساختہ بم آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

ہلاک اہلکاروں میں میجر رضوان، نائب صوبیدار امین اور لانس نائیک یونس شامل ہیں، جبکہ حوالدار حسن، سپاہی حمید اور لانس نائیک فضل زخمی ہوئے۔

تاحال کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم ماضی میں بلوچ آزادی پسند تنظیمیں ایسے حملوں میں ملوث رہی ہیں۔

حالیہ ایک مہینے میں پاکستانی فورسز کو بلوچستان میں شدید نوعیت کے حملوں کا سامنا رہا ہے جن میں چار میجر سمیت درجنوں اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

شدید نوعیت کے حملے آواران، قلات، مستونگ، کوئٹہ، پنجگور اور نوشکی میں ہوئے ہیں۔ کوئٹہ، قلات، مستونگ اور کوئٹہ حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے جن دو میجر سمیت متعدد اہلکار ہلاک ہوئے، آواران حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی ہے جہاں ایک میجر سمیت متعدد اہلکار ہلاک ہوئے اور پنجگور حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیموں کی اتحادی تنظیم براس نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور کے علاقے گوران میں ایک حملے میں پاکستانی فورسز کے چوکیوں قبضے میں لے کر فوجی ساز و سامان قبضے میں لیا گیا ہے۔