نام نہاد سیکیورٹی کے نام پر شیعہ زائرین کے قافلوں پر پابندی، زائرین کے حقوق پر قدغن ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی

23

‏بلوچ یکجہتی کمیٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں بلوچستان کے راستے عراق جانے والے شیعہ زائرین کے قافلوں پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی آزادی ہر شہری کا آئینی و بنیادی حق ہے، جس پر کسی بھی صورت میں قدغن عائد کرنا ناقابلِ قبول ہے۔

تنظیم نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں ریاستِ پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کو جواز بنا کر بلوچستان کے راستے عراق جانے والے شیعہ زائرین کے زیارت کے سفر پر پابندی عائد کی ہے، اس اقدام سے نہ صرف مذہبی آزادی کو پامال کیا جا رہا ہے بلکہ ریاست اپنی بنیادی ذمہ داری یعنی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے سے بھی انکار کر رہی ہے۔

‏بی وائی سی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریاست کا فریضہ ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو مذہبی رسومات ادا کرنے کے لیے محفوظ راستے فراہم کرے نہ کہ انہیں ان کے عقائد کی بنیاد پر روکا جائے اس ضمن میں شیعہ زائرین نے کراچی سے رِمدان بارڈر تک لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے جو کہ ان کا آئینی و جمہوری حق ہے۔

تنظیم نے کہا ہے کہ ہم اس لانگ مارچ کا بھرپور خیرمقدم کرتے ہیں اور اس جمہوری آواز کی حمایت کرتے ہیں۔

‏انہوں نے کہا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شیعہ زائرین کے قافلوں پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں زائرین کو بلوچستان کے راستے ایران اور عراق جانے کے لیے مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

انہوں نے کہا لانگ مارچ کو کسی قسم کی رکاوٹ یا جبر یا طاقت کے ذریعے روکنے کی کوشش نہ کی جائے، تمام مذہبی اقلیتوں اور فرقوں کو ان کے عقائد کے مطابق آزادی سے عبادت اور رسومات ادا کرنے کا حق دیا جائے۔

بی وائی سی کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ہر شہری کے مذہبی، سیاسی اور جمہوری حقوق کو نام نہاد سیکیورٹی کے نام پر سلب کرنے یا ان پر قدغن عائد کرنے کے بجائے ان کا تحفظ کرے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں پاکستانی وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے سیکورٹی خدشات کو بنیاد بنا کر شعیہ زائرین کو بلوچستان سے براستہ عراق سفر کرنے سے منع کیا ہے، وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ انھوں نے یے اقدامات سیکورٹی خدشات کے باعث اُٹھایا ہے۔

دوسری جانب سے شعیہ زائرین اور مذہبی تنظیموں نے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کا کام سیکورٹی فراہم کرنا ہوتا ہے ایسے پابندیوں سے زائرین کو انکے مذہبی حقوق اور رسومات ادا کرنے میں روکاوٹ ہونگے۔