بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 6 اور 8 اگست کو مشکے اور کولواہ میں قابض پاکستانی فوج اور ڈیتھ اسکواڈز کو چار مختلف مقامات پر نشانہ بنایا، جن کے نتیجے میں پانچ فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ چھ اگست کو، بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے مشکے کے علاقہ بنڈکی میں قابض پاکستانی فوج کے چیک پوسٹ پر اسنائپر حملے میں ایک اہلکار کو ہلاک کیا، جبکہ فوجی کیمپ کو مزید بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا کہ آٹھ اگست کو بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کولواہ میں تین مختلف مقامات پر قابض پاکستانی فوج اور ڈیتھ اسکواڈز پر حملے کیے۔ پہلا حملہ شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب گیشکور میں قابض فوج کے مرکزی کیمپ پر کیا، جہاں سرمچاروں نے دو اطراف سے فوجی کیمپ کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ یہ حملہ تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔ دشمن فوج نے اپنی روایتی بلوچ دشمن حکمت عملی کے تحت شہری آبادی پر مارٹر گولے داغے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے۔ سرمچار کاروائی کے بعد بحفاظت وہاں سے نکل گئے۔ دشمن کو اس جھڑپ میں جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا حملہ بھی شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب کولواہ گراڈی میں کیا گیا، جہاں سرمچاروں نے قابض فوج کے کیمپ پر متعدد راکٹ گولے فائر کیے۔ اس حملے میں دشمن کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ تیسری جھڑپ کولواہ ڈنڈار کے علاقے مادگ کلات کے مقام پر ہوئی جہاں دشمن فوج اور ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے سرمچاروں کا راستہ پہلے ہی بند کیے ہوئے تھے۔ اس آمنے سامنے شدید لڑائی میں سرمچاروں نے جنگی مہارت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے دو اہلکاروں کو ہلاک کیا۔ سرمچاروں نے دشمن کے گھیراؤ میں آئے ہوئے اپنے ساتھیوں کو دشمن کے گھیراؤ سے نکال کر اپنے ٹھکانوں تک بحفاظت پہنچانے میں کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف مشکے اور کولواہ میں دشمن پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک قابض فوج، اس کی تنصیبات اور فوج کے پراکسی ڈیتھ اسکواڈ کو نشانہ بناتی رہیگی۔