ماما قدیر بلوچ کی حالت تشویشناک، انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل

1

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف طویل احتجاجی کیمپ کی قیادت کرنے والے ماما قدیر بلوچ کی طبیعت شدید ناساز ہو گئی ہے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ گزشتہ چند ماہ سے علیل ہیں اور اسپتال میں زیرِ علاج ہیں، تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج ان کی طبیعت مزید بگڑنے پر انہیں اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

ماما قدیر بلوچ جنہوں نے گزشتہ سولہ برس سے کوئٹہ اور کراچی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ کی قیادت کی، 2013 میں وہ کوئٹہ سے کراچی اور پھر کراچی سے اسلام آباد تک ایک طویل پیدل لانگ مارچ کی قیادت بھی کر چکے ہیں، جو بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کے خلاف احتجاج تھا۔

ماما قدیر مختلف بین الاقوامی کانفرنسوں میں بھی بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھا چکے ہیں، جہاں انہوں نے عالمی برادری کو صورتحال سے آگاہ کیا۔

ان کی قیادت میں شروع ہونے والا بھوک ہڑتالی احتجاجی کیمپ آج بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری ہے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے بلوچ عوام سے ماما قدیر بلوچ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے اور عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ ان کے مشن کو جاری رکھیں گے، تحریک کو مزید منظم کریں گے اور آگے بڑھائیں گے۔