سی ٹی ڈی کے ہاتھوں صادق مراد کی جبری گمشدگی: کراچی بار کونسل کی مذمت

102

کراچی بار کونسل نے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ صادق مراد کی فوری رہائی اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن نے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کراچی کی جانب سے صادق بلوچ کی اغوا نما گرفتاری کو غیر قانونی اور کھلی زیادتی قرار دیتے ہوئے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔

کراچی بار کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 22 اگست 2025 کی صبح ضلع ملیر کے علاقے صدیق گوٹھ میں مراد بخش کے بیٹے اور ایڈووکیٹ عمران کلمتی کے کزن صادق کو بغیر کسی وارنٹ یا قانونی طریقہ کار کے اغوا کر لیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گھر میں غیر قانونی طور پر داخل ہو کر اہلِ خانہ اور اہلِ محلہ کو ہراساں کیا جبکہ خواتین اور بچوں کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کیا جو انسانی حقوق اور قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

کراچی بار نے اس موقع پر صادق کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر اس پر کوئی قابلِ دست اندازیِ جرم ہے تو قانونی طریقے سے باضابطہ مقدمہ چلایا جائے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور اس میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، تاکہ شہریوں کے ساتھ اس قسم کے غیر انسانی سلوک کو روکا جا سکے۔