سبی میں جعفر ایکسپریس پر حملہ: بی آر جی نے ذمہ داری قبول کرلی

79

کوئٹہ، پشاور چلنے والی جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر سے حملہ، بلوچ ریپبلکن گارڈز نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز بلوچستان کے ضلع سبی میں ریلوے ٹریک کو اُس وقت دھماکے سے اُڑا دیا گیا جب پشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس وہاں سے گزر رہی تھی۔

ریلوے حکام کے مطابق دھماکہ سبی ریلوے اسٹیشن کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے کیا گیا جس سے ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا۔

واقعے کے فوراً بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

دوسری جانب میڈیا کو موصول ہونے والے ایک بیان میں بلوچ ریپبلکن گارڈز نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ سرمچاروں نے اوٹر سنگل کے قریب جعفر ایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا۔

تنظیم کے ترجمان دوستین بلوچ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں ٹرین کو شدید نقصان پہنچا، ترجمان نے مزید کہا کہ بی آر جی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس قسم کے حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھی بلوچستان کے ضلع بولان میں کولپور کے قریب جعفر ایکسپریس کی پائلٹ انجن پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی تھی جس میں پائلٹ انجن کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس سے قبل جولائی کے آخر میں شکارپور کے قریب ہمائیوں شریف کے مقام پر بھی جعفر ایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی ذمہ داری بھی بی آر جی نے قبول کی تھی۔

تنظیم کے مطابق اُس حملے میں ٹرین میں سوار پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد اہلکار زخمی ہوئے جبکہ ٹرین کی کئی بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔

اسی طرح 18 جون کو بھی بلوچ ریپبلکن گارڈز کی جانب سے جعفر ایکسپریس پر ایک حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ جعفر ایکسپریس ایک اہم ریلوے سروس ہے جو کوئٹہ سے پشاور تک طویل فاصلہ طے کرتی ہے اور ماضی میں بھی متعدد حملوں کا نشانہ بنتی رہی ہے۔

ان حملوں کی ذمہ داری عموماً بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں قبول کرتی آئی ہیں۔

رواں سال مارچ میں بلوچ لبریشن آرمی “بی ایل اے” نے بھی جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کر کے اس میں سوار دو سو سے زائد پاکستانی فوجیوں کو حراست میں لے کر قتل کرنے کی ذمہ داری لی تھی۔