خوراک کی تلاش میں مصروف 91 فلسطینی ہلاک، امریکی سفیر آج غزہ کا دورہ کریں گے

76

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف جمعے کو غزہ کا دورہ کریں گے اور خوراک کی تقسیم کے مراکز کا جائزہ لیں گے۔

حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جمعرات کی سہ پہر سے قبل 24 گھنٹوں کے دوران 111 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں سے 91 کی جان امداد کی تلاش کے دوران گئی۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ وٹکوف اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہکابی کے ساتھ علاقے کا دورہ کریں گے اور ’مزید خوراک کی فراہمی اور غزہ کے مقامی باشندوں سے ملنے کے منصوبے کو محفوظ بنائیں گے تاکہ سنگین زمینی صورتحال کے بارے میں درست حقائق سے متعلق آگاہی حاصل کی جا سکے۔‘

پریس سیکریٹری نے مزید کہا کہ وٹکوف، جو اسرائیل کے دورے پر ہیں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے ساتھ بھی ’نتیجہ خیز‘ اور اہم ملاقات کی ہے۔

ہسپتال کے ایک ڈائریکٹر نے بی بی سی کو بتایا کہ بدھ کے روز شمالی غزہ میں ایک کراسنگ کے قریب کھانے کے انتظار میں موجود 50 سے زائد فلسطینی ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے۔

فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ زکم کراسنگ کے قریب پیش آنے والے اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو گاڑیوں پر غزہ شہر کے الشفا ہسپتال لے جایا جا رہا ہے۔

غزہ میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے امدادی لاریوں کے ارد گرد جمع ہجوم پر فائرنگ کی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے ’وارننگ شاٹس‘ فائر کیے لیکن انھیں کسی جانی نقصان کا علم نہیں ہے۔

اسرائیلی حکام نے دھمکی دی ہے کہ اگر آنے والے دنوں میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو وہ حماس کے خلاف نئے تادیبی اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان میں غزہ کے کچھ حصوں کو ضم کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے۔

اپنے سفیر کی اسرائیل آمد کے فورا بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کا تیز ترین حل حماس کے لیے ہتھیار ڈالنا اور یرغمالیوں کو رہا کرنا ہے!!‘

غزہ میں وزارت صحت نے جمعرات کے روز کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کی کارروائی میں 111 فلسطینی ہلاک اور 820 زخمی ہوئے ہیں۔

ایک علیحدہ بیان میں وزارت نے کہا کہ گزشتہ روز غذائی قلت سے دو افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 159 ہوگئی ہے جن میں 90 بچے بھی شامل ہیں۔

الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سالمیہ نے جمعرات کی صبح بی بی سی کو بتایا کہ انھیں بدھ کے روز زکم کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے میں ہلاک ہونے والے 54 افراد کی لاشیں اور 412 زخمیوں کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔