تربت: جبری لاپتہ ایک اور بلوچ نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد

84

بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے ایک اور نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کیچ کے علاقے پیدارک میں مقامی افراد کو ایک نوجوان کی لاش ملی، جسے شناخت کے لیے ٹیچنگ اسپتال تربت منتقل کیا گیا۔ 

اسپتال ذرائع کے مطابق لاش کی شناخت عثمان ولد مقبول، سکنہ پیدارک کے نام سے ہوئی ہے۔

عثمان کے اہلخانہ کے مطابق انہیں 24 اگست کو تربت سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر اپنے ہمراہ لے گئے تھے اور آج دو روز بعد ان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

گھر والوں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں، عثمان کو اس سے قبل 2019 میں بھی پیدارک سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، تاہم وہ دو سال بعد بازیاب ہو گئے تھے، اب ایک بار پھر جبری گمشدگی کا نشانہ بنانے کے بعد انہیں قتل کر دیا گیا ہے۔

شناخت کے بعد لواحقین نے اسپتال سے عثمان کی لاش وصول کر لی ہے۔

واضح رہے کہ رواں مہینے بلوچستان کے مختلف اضلاع سے چھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں جو ان افراد کی تھیں جنہیں پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کیا تھا۔

اگست میں اب تک 52 افراد جبری گمشدگی کے رپورٹ موصول ہوئی ہیں اور 12 لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں۔