بلوچ ریپبلکن گارڈز کے ترجمان دوستین بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے خصوصی دستے مجید بریگیڈ پر پاکستانی بیانیے کے تحت امریکی پابندیاں حیران کن ہیں۔ امریکہ جیسے سپر پاور کو زمینی حقائق دیکھنے چاہئیں کہ مجید بریگیڈ صرف بلوچ لبریشن آرمی کا ایک خصوصی دستہ نہیں بلکہ پوری تحریک کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام مجید بریگیڈ کو اپنی نجات دہندہ کے طور پر دیکھتے ہیں، جو بلوچ قومی آزادی کے حصول کے عظیم مقصد کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ آج بلوچ نوجوان فدائین بن کر اسی مقصد کے لیے شعوری طور پر یہ راستہ اختیار کر رہے ہیں اور بلوچ قوم ان فدائین کو اپنے ہیرو مانتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ ریپبلکن گارڈز دنیا کو واضح پیغام دیتا ہے کہ بلوچ قوم 1948 سے اپنے وطن بلوچستان پر پاکستان کے غیر قانونی اور جبری قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے۔ بلوچ مزاحمتی تنظیمیں صرف بلوچستان کی حدود میں سرگرم ہیں اور ان کا مقصد اپنے وسائل کا تحفظ اور پاکستان کے قبضے کا خاتمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام اپنے وسائل پر مکمل حق رکھتے ہیں، مگر پاکستان انہیں لوٹ کر غیر ملکی طاقتوں کو پیش کرتا ہے اور جھوٹا تاثر دیتا ہے کہ بلوچستان میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچ قوم سمیت تمام عوام پاکستان اور اس کے اداروں سے نفرت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی غیر ملکی ملک کے خلاف نہیں، لیکن جو بھی پاکستان کے ساتھ مل کر ہمارے وسائل لوٹے گا، ہم اس کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ امریکہ نے پاکستان کے پروپیگنڈے پر یقین کر کے بلوچ لبریشن آرمی (BLA) کو دہشت گرد قرار دیا، حالانکہ یہ ایک قومی تنظیم ہے جو آزادی کی جائز جدوجہد کر رہی ہے۔
دوستین بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہے جس کی اپنی سرزمین، زبان، ثقافت اور تاریخ ہے۔ کوئی بھی ان حقائق کو جھٹلا نہیں سکتا، اور ان ہی حقائق کی بنیاد پر بلوچ قوم کو اپنے وطن کے دفاع اور آزادی کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت عالمی برادری زمینی حقائق کا بغور جائزہ لے، بلوچ تحریک کو دہشت گردی سے نہ جوڑے اور پاکستان کے قبضے کے خلاف ہماری جائز جدوجہد کی حمایت کرے۔