سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے یوم بلوچستان پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ برصغیر پر برطانیہ کا سو سالہ قبضہ رہا، جس کے خلاف ایک صدی کی آزادی کی جنگ لڑی گئی۔ دوسری جنگ عظیم اور محکموں کی جاری مزاحمت سے کمزور ہو کر برطانوی سامراج کو انخلا کرنا پڑا، لیکن جاتے ہوئے پنجابی آرمی کے زیر نگرانی پاکستان جیسی ایجنٹ ریاست قائم کی گئی۔ جو آگے چل کے محکوم اقوام کے لئے خونخوار ثابت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ 11 اگست 1947 کو برطانیہ نے بلوچستان کی آزاد حیثیت تسلیم کی۔ چار روز بعد 15 اگست کو ہندوستان کی تقسیم اور بھارت، پاکستان کا قیام ہوا اور آزادی کے بعد بلوچوں نے جمہوری پارلیمان تشکیل دیا۔
ترجمان نے کہا کہ مگر جلد ہی پاکستان نے بلوچستان پر فوجی چڑھائی کر کے ان کی آزادی سلب کر لی، جو آج تک جاری ہے۔ اس قبضے نے بلوچ زندگی، تشخص، ثقافت اور تہذیب کو تباہ کیا اور خطے کی صورتحال کو متاثر کیا۔ ایک آزاد بلوچستان خطے کے لیے سمندری رابطے، خوشحالی اور مذہبی رواداری کا ضامن بن سکتا تھا۔ لیکن اب بلوچستان کی غلامی کا خمیازہ خطے کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
ایس آر اے ترجمان نے کہا کہ بلوچ آزادی کی جنگ جاری ہے اور فیصلہ کن مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔
بلوچ قوم کی قربانیوں اور جہد مسلسل اس بات ثبوت ہے کہ بلوچ قوم کی موجودہ فیصلہ کن جنگ اب پاکستان اور پنجابی فوج سے لڑ کر دوبارہ آزاد بلوچستان کے قیام پے ہی منتج ہوگی۔ سندھی اور بلوچ کا دشمن (پنجاب سامراج) مشترک ہے، اس لیے سندھی قوم بلوچ بھائیوں کے ساتھ ہر محاذ پر اپنا کردار ادا کرے گی۔