پاکستانی فورسز نے گوادر سے پانچ افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اتوار کی شام کُلدان اور گبد کے علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی فورسز نے پانچ افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق ایف سی کی تین گاڑیوں اور دو موٹر سائیکلوں پر مشتمل اہلکاروں نے مذکورہ افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔
واقعے کے بعد سے پانچوں نوجوان لاپتہ ہیں۔
جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والوں میں سے تین کی شناخت سراج ولد پیر محمد، وسیم ولد لعل محمد، اور وحید ولد مراد کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ باقی دو افراد کی شناخت تاحال سامنے نہیں آ سکی۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک طویل عرصے سے جاری ہے اور آئے روز بلوچستان سمیت کراچی اور پاکستان کے دیگر شہروں سے بھی بلوچ شہریوں کے جبری لاپتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہیں۔
جبری گمشدگیوں کے خلاف اس وقت بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں طویل بھوک ہڑتالی احتجاجی کیمپ جاری ہے، جبکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اسلام آباد اور کراچی پریس کلبز کے سامنے بھی دھرنے دیے جا رہے ہیں۔