بلوچستان: جبری لاپتہ شخص بازیاب، مزید دو افراد لاپتہ

34

بلوچستان میں پاکستانی فورسز کی جانب سے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ اطلاعات کے مطابق دو افراد کو حراست کے بعد لاپتہ کر دیا گیا ہے، جبکہ ایک شخص بازیاب ہو کر گھر پہنچ گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق 21 اگست کو پاکستانی فورسز نے ضلع گوادر سے اجمل ولد یاسین نامی شخص کو حراست میں لے کر اپنے ہمراہ نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

واقعے کے بعد سے وہ منظرِ عام پر نہیں آسکے ہیں اور ان کے اہلِ خانہ کو ان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ ان دنوں گوادر میں شدید سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کرفیو جیسا ماحول ہے، اور پاکستانی فورسز نے شہر کے اندر اور داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر رکھا ہے۔

اس موقع پر شہری میں بڑی تعداد میں پاکستانی فورسز تعینات کردی گئی ہے، تاہم حکام نے سخت سیکورٹی کی وجوہات فراہم نہیں کیے ہیں۔

ادھر ضلع آواران کے علاقے جھاؤ میں بھی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران میران ولد ابراہیم نامی شخص کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

زرائع کے مطابق میران متحدہ عرب امارات میں روزگار کے سلسلے میں مقیم تھے اور حال ہی میں علاج کی غرض سے گھر واپس آئے تھے، وہ مئی 2025 میں بھی ایک بار لاپتہ ہو چکے تھے تاہم بعد ازاں رہا کر دیے گئے تھے۔

مزید برآں تربت کے ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی کوششوں سے ضلع کیچ کے علاقے درمکول سے جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے حاتم علی ولد خاطر علی بازیاب ہو کر اپنے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔

تاہم، ڈپٹی کمشنر نے ان کے اغوا یا گمشدگی سے متعلق کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔