بسیمہ: پاکستانی فوج پر حملہ، کیپٹن سمیت 9 اہلکار ہلاک

185

بلوچستان کے ضلع واشک کے علاقے بسیمہ میں ایک حملے میں پاکستان فوج کے ایک کیپٹن سمیت نو اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔

گذشتہ شب مسلح افراد کی بڑی تعداد نے بسیمہ میں پاکستان فوج کے مرکزی کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا۔ اس دوران شدید فائرنگ کے ساتھ متعدد دھماکوں کی آواز سنی گئی۔

حملے کے دوران پاکستان فوج کے 328 برگیڈ کے کوئک رپسانس فورس نے پیش قدمی کی کوشش کی، اس قافلے کو بھی گھات لگائے حملہ آوروں نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پاکستان فوج کے کیپٹن محمد آصف سمیت 9 اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے۔

رواں مہینے پاکستانی فوج پر ہونے والی یہ تیسری بڑی نوعیت کا حملہ ہے۔ اس سے قبل نوشکی سے متصل مستونگ کے علاقے گرگینہ میں بلوچ لبریشن آرمی نے ایک آئی ای ڈی حملے میں پاکستان فوج کے میجر رضوان کو ہلاک کیا۔

یکم اگست کو پنجگور کے علاقے گوران میں بلوچ مسلح تنظیموں کے اتحاد ‘براس’ نے فوج کے ایک کیمپ کو قبضے میں لیکر بیس سے زائد اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔

گذشتہ روز سبی، تگران، جھل مگسی، گرگینہ، زامران، تربت، تمپ، مند اور زہری میں مختلف نوعیت کے حملے رپورٹ ہوئے ہیں جن میں پاکستانی فوج، فوجی رسد اور پولیس کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

بسیمہ حملے سمیت مذکورہ حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

دوسری جانب سیکورٹی خدشات کے باعث بلوچستان بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے جبکہ مسافر بسوں اور ٹرینوں کی آمد و رفت بھی مکمل بند کردی گئی ہے، اسی طرح بینکوں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔