بسیمہ میں کرفیو نما پابندیاں نافذ، شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات

207

بلوچستان کے علاقے بسیمہ میں ضلعی انتظامیہ نے حالیہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے گرین چوک سے درگ تک رات 10:00 بجے سے صبح 5:00 بجے تک ہر قسم کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس دوران بغیر پیشگی اطلاع یا اجازت کے نقل و حرکت کرنے والے افراد اپنے جان و مال کے نقصان کے خود ذمہ دار ہوں گے۔

انتظامیہ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں، بصورتِ دیگر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

شہریوں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال یا پیشگی اجازت کے لیے پولیس کنٹرول روم سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بسیمہ میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں نے ایک مربوط حملے میں پاکستانی فورسز کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا تھا جس میں کیپٹن آصف سمیت 13 اہلکار ہلاک اور کم از کم 11 زخمی ہوئے تھے۔

واقعے کے بعد سے علاقے میں فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے، بازاریں بند ہیں اور شہری گھروں میں محصور ہیں۔

ادھر رواں مہینے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں حکام کی جانب سے انٹرنیٹ اور ٹرانسپورٹ کی بندش کے ساتھ ساتھ عوامی نقل و حرکت پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

اسی طرح بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر اور ضلع کیچ کے علاقے ناصر آباد میں بھی شہری پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں، جہاں فورسز نے دکانداروں کو دکانیں کھولنے سے منع کرتے ہوئے گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جس کے تحت ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہے۔