پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں اور جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بلوچ خاندانوں کا اسلام آباد میں جاری دھرنا آج 34 ویں روز میں داخل ہوگیا۔
مظاہرین نے کہا کہ شدید گرمی اور ریاستی اداروں کی ہراسانیوں کے باوجود وہ اپنے احتجاج پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق غیر قانونی طور پر گرفتار کیے گئے بی وائی سی رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور بلوچستان میں دہائیوں سے جاری جبری گمشدگیوں کے سلسلے کو ختم کیا جائے۔
مظاہرین نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا مطالبہ نہ صرف آئین اور قانون کے عین مطابق ہے بلکہ یہ ایک بنیادی انسانی حق بھی ہے جس سے مزید انحراف ناقابلِ قبول ہے۔