بلوچستان کے ضلع پنجگور کے میں نوجوان شاہ جان ولد مراد کی مسخ شدہ لاش آج برآمد ہوئی ہے۔
شاہ جان کو رواں سال 29 جولائی کو، ان کے شادی کے صرف دسویں دن بعد، ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔ اہلِ خانہ اور علاقہ مکینوں کے مطابق، اسے ایف سی کیمپ پنجگور منتقل کیا گیا تھا، جہاں سے اس کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔ آج اچانک اس کی لاش مسخ شدہ حالت میں برآمد ہوئی۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ برسوں سے توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، جہاں درجنوں نوجوانوں کو ریاستی ادارے اغواء کرتے رہے ہیں۔ بہت سے افراد تاحال لاپتہ ہیں، جبکہ بہت سے لوگوں کی لاشیں بعد ازاں مسخ شدہ حالت میں برآمد ہوتی ہیں۔
خیال رہے کہ پنجگور میں دو روز کے دوران اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے، کل پنجگور کے علاقے پروم سے ایک پرانی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی، جس کی شناخت عنایت اللہ ولد خیر محمد کے طور پر کی گئی۔
عنایت اللہ کو گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں گاڑی سواروں نے اغواء کیا تھا، اہل خانہ کے مطابق “ڈیتھ اسکواڈ” کے اہلکاروں نے ان کے گھر سے اغواء کیا تھا۔