گڈانی جیل میں عمران بلوچ کو ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا فوری طور پر بند کیا جائے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی

57

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچ سیاسی کارکن عمران بلوچ کو چار ماہ قبل “مینٹیننس آف پبلک آرڈر (3 ایم پی او)” کے تحت حراست میں لے کر گڈانی جیل منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ تاحال قید ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ عمران بلوچ کو جیل میں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہیں نہ صرف طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں، بلکہ عمران کو شدید ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ ان پر دن رات نگرانی کی جا رہی ہے، اور انہیں 24 گھنٹے ایک کمرے میں قید رکھا جاتا ہے، جہاں روشنی، تازہ ہوا اور مناسب خوراک جیسی بنیادی ضروریات تک میسر نہیں۔

ترجمان نے کہاکہ عمران بلوچ کو اپنے وکلاء یا خاندان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، اور ان کی صحت کی صورتحال کے حوالے سے بھی مکمل طور پر لاعلم رکھا جا رہا ہے، جس سے ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

مزید کہاکہ ہم انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں ہے کہ وہ اس غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیں اور عمران بلوچ کی فوری اور محفوظ رہائی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔