گزشتہ شب تقریباً رات ایک بجے بارکھان کے علاقے رکھنی میں واقع نیشنل پارٹی کے سرگرم رہنما اور یونین کونسل کچ بغاو کے منتخب وائس چیئرمین، میاں خان گڈیانی کے گھر پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بغیر کسی عدالتی وارنٹ کے چھاپہ مارکر میاں خان گڈیانی کو اُٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
چھاپے کے دوران ان کے بیٹے سلال خان اور بھتیجے ستار خان کو بھی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
اہل خانہ کے مطابق واقعے کے بعد نہ تو کسی قانونی دستاویز دکھائی گئی، نہ ہی ان کی گرفتاری کی کوئی وجہ بیان کی گئی۔ سی ٹی ڈی کی اس کارروائی نے نہ صرف ان آئینی حقوق کو پامال کیا بلکہ ایک منتخب عوامی نمائندے کی عزت نفس کو بھی مجروح کیا ہے۔
دوسری جانب رات گئے رکنی شہر سے ایک نوجوان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جسکی شناخت گل میر کے نام سے ہوئی ہے۔
ادھر بلوچستان ساحلی شہر گوادر کے علاقے جیونی سے اطلاعات ہیں کہ پاکستانی فورسز نے محمد ولد رحمت اور ابراھیم ولد حنیف کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔